پی آئی اے کے محنت کشوں کی فتح

مبارک اور پی آئی اے کے ایم ڈی ایک ہی رات مستعفی ہوئے۔ جہاں مبارک کی آمریت کا خاتمہ عرب دنیا کے لئے امید کی نئی کرن بنا کر سامنے آیا ۔پی آئی اے کے محنت کشوں کی کامیابی پاکستان بھر کے محنت کشوں کے لئے پیغام لائی کہ جدوجہد کے ذریعے فتوحات ممکن ہیں ۔
پہلے KESCاور اب پی آئی اے اور اس دوران لاتعداد دیگر فتوحات نہ صرف محنت کشوں کو مزید منظم ہونے میں اہم کردار ادا کریں گئیں وہیں آنے والے دنوں میں محنت کشوں کی نئی تحریکوں کا باعث بنے گی ۔
نجکاری:
پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائینز ایک سرکاری ادارہ ہے جس میں 24اندرون ملک اور 39بیرون ملک پروازیں ہیں یہ ایک منافع بخش ادارہ تھا لیکن کرپٹ انتظامیہ ان کو حاصل مراعات ار ان کی نا اہلی کی وجہ سے اس کو حسارے کا سامنا ہے۔پی آئی اے ان اداروں میں سے ہے ۔جس کو نجکاری کے لئے پیش کیا گیا تھا ۔مگر محنت کشوں کی وجہ سے خوف زدہ حکومت ایسا نہ کر سکی کیونکہ پچھلے چند ایک سالوں میں پی آئی اے کے ورکرز نے کئی کامیاب لڑائیاں لڑئیں۔
2001کے آغاز میں ایم ڈی ہارون اعجاز نے ترک ائیر لائینز کو امریکہ اور یورپ کے روٹس بیچ دئے ۔محنت کش یہ جانتے تھے کہ اس سے ہزاروں محنت کشوں کی نوکریاں ختم ہو جائیں گی۔ تمام ایسوسی ایشنز اور یونینز نے اس کی مخالفت شروع کر دی اور انہوں نے اس کے خلاف جدوجہد کا آغازکر دیا۔ حکومت نے بہت سارے مطالبات 7فروری تک تسلیم کر لئے تھے ۔
لیکن محنت کشوں کا بنیادی مطالبہ تھا کہ ایم ڈی اعجاز ہارون کو بر طرف کرو جب تک یہ نہیں جائے گا کرپشن اور منافع بخش روٹس کو بیچنے کا عمل نہیں روکے گا۔ہڑتال میں محنت کشوں کی شمولیت میں تیزی سے اضافہ ہو گیا پائلٹ،انجینئر،اسٹاف،ائیرہوسٹس ،اسٹیوڈز سب جدوجہد اور ہڑتال میں اکٹھے ہو گئے
جوائنٹ ایکشن کمیٹی:
مختلف یونینز اور ایسوسی ایشنز کی ہنگامی میٹنگ میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی بنائی گئی اور 7فروری کو اس نے ہڑتال کی کال دے دی ۔تمام قومی اور بین الاقوامی پروازیں روک دی گئی کیٹرنگ کے اسٹاف نے کھانا بند کر دیا۔ یہ جدوجہد پورے ملک کے تما م ایئر پورٹس میں پھیل گئی ،ہمیشہ کی طرح رحمان ملک نے کہا احتجاجیوں سے سختی کے ساتھ نبٹا جائے گا ۔
ائیر پورٹ پر پی آئی اے کے محنت کش شکیل نمائندہ نے مزاحمت کو بتایا کہ وہ روٹس بیچ کر ہمیں سر پلس بنا دیناچاہتے ہیں تاکہ ہمیں بر طرف نجکاری کر سکیں ۔
پیپلز پارٹی کا محنت کشوں پر حملہ:
پیپلز پارٹی نے سینٹرضا عابدی کے زریعے منتخب یونینز کو تقسیم کیا ،جب محنت کشوں نے ہڑتال کی تو پہلے ان پر پولیس گردی کی گئی ۔اس کے بعد پیپلز یونیٹی کے غنڈوں سے حملہ کروایا گیا تاکہ اس کو اندرونی لڑائی قرار دیا جا سکے ۔مگر محنت کشوں نے بے مثال جرات اور حوصلے نے ان غنڈوں کو مار بھگایا ۔
احتجاج اور یکجہتی :
تحریک کی شدت اور حوصلے نے اس کو دیگر اداروں کی ٹریڈ یونینز کی طرف سے بھی یکجہتی کا پیغام دئیے گئے اور انہوں نے پی آئی اے کے حق میں ہڑتال کی دھمکی دے دی ۔
طبقاتی جرٹ اور اس جدوجہد کے اثرات سے خوف زدہ ہو کر حکومت نے ورکرز کے مطالبات تسلیم کر لئے یوں ایم ڈی ہارون اعجاز کو مستعفی ہونا پڑا جھوٹے مقدمات کا خاتمہ ہوا ۔برطرف ملازمین بحال ہوئے اور ترک ائیر لائینز سے معاہدہ منسوخ کرنا پڑا ۔

Leave a comment